گناہِ بے لذت
انسان اپنی بشری کمزوری کے تحت بعض گناہ تو ایسے کرتاہے کہ جس میں اُسے کوئی جسمانی یا شہوانی لذت محسوس ہوتی ہے، جیسے
انسان اپنی بشری کمزوری کے تحت بعض گناہ تو ایسے کرتاہے کہ جس میں اُسے کوئی جسمانی یا شہوانی لذت محسوس ہوتی ہے، جیسے
کسی چیز کو اپنی اصل حالت پر برقرار رکھنے اور حالات کو جوں کا توں رکھنے کو عربی لغت میں ’’ اَبْقٰی عَلیٰ حَالَۃِ مَاقَبْل‘‘سے
یہ کائنات اللہ تعالیٰ کے قائم کردہ ایک توازُن پر قائم ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (۱)’’سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں،
اللہ تعالیٰ نے متقین کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’جو غیب پر ایمان لاتے ہیں ، نماز (باقاعدگی سے )قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ
آج ہمارا معاشرہ اخلاقی زوال کا شکار ہے ،دوسروں کی اہانت ، تذلیل ، تحقیر اور توہین کا سلسلہ حکمراں جماعت نے شروع کیااور اس